ماہی گیر سے آدم گیر


 ماہی گیر سے آدم گیر

ایک دن جب وہ جھیل کے کنارے چلا جارہا تھا۔تو اس نے دو بھائیوں شمعون جو پطرس کہلاتا ہے اور اس کے بھائی اندریاس کو دیکھا ۔وہ اس وقت جھیل میں جال ڈال رہے تھے۔کیونکہ ان کو پیشہ ہی مچھلی پکڑنا تھا۔یسوع نے ان سے کہا میرے پیچھے ہو لو تو میں تمہیں انسانوں کو پکڑنے والا بنا دونگا۔ متی 4باب18تا20

ایسا لگتا ہے کہ شروع میں پطرس اور اندریاس، یوحنا ،فلپس اور نتن ایل (اور ممکنہ طور پر یعقوب) جز وقتی طور پر یسوع کی پیروی کرتے تھے اور باقی وقت میں ماہی گیر کے طور پر اپنے کاروبار میں واپس چلے جاتے تھے۔ لیکن اس دن یسوع نے انہیں بلایا کہ وہ کل وقتی اس کی پیروی کریں۔ میں تمہیں پکڑنے کا ایک نیا طریقہ سکھاؤں گا۔

اُس نے اُن پر اُس وقت کافی اثر ڈالا ہوگا جب وہ اُس کے ساتھ تھے کیونکہ بائبل کہتی ہے کہ اُنہوں نے سب کچھ چھوڑ دیا اور اُس کے ساتھ چلے گئے۔ کیا وہ حیران تھے کہ اگر انھوں نے ماہی گیری چھو ڑ دی تووہ اپنے گھر والوں کا پیٹ کیسے پالیں گے؟ کیا زبدی، یعقوب، اور یوحنا اپنے خاندانی ماہی گیری کے کاروبار کو ترک کر دیں گے؟ کیا اب ان کو مدد لینی پڑے گی؟ کیا دولت مند خواتین جنہوں نے یسوع کی خدمت کی حمایت کی (لوقا 8:1) ان شاگردوں کی مدد کریں گئیں؟

ہم ان سوالوں کا جواب اس وقت تک نہیں جان پائیں گے جب تک ہم خود یہ جان نہ پائیں کہ ہم یسوع کی پیروی پارٹ ٹائم  کرتے ہیں یا کل وقتی کرتے ہیں؟ اور اس کا کیا مطلب ہے؟ دوسرے لفظوں میں، سبھی کو دوسری ملازمتیں چھوڑنے اور کُل وقتی خدمت میں داخل ہونے کے لیے نہیں کہا جاتا ہے۔ ہم یہ یقینی طور پر جان سکتے ہیں کیونکہ یسوع نے صرف بارہ کو بلایا جب وہ یہاں تھا، اور ہم جانتے ہیں کہ اس کے سینکڑوں وفادار شاگرد تھے۔ ان میں سے ایک سو بیس پینتیکوست کے دن بالائی کمرے میں تھے (اعمال 1:15)۔ لہٰذا، بعض کو کہا جاتا ہے کہ ان کی زندگی کا کام اور خدا کے لیے ان کا کام ایک ہی ہو، لیکن وہ اس کے اہل بھی ہوں۔

تاہم، ہم سب کو کل وقتی شاگردی کے لیے بلایا جاتا ہے۔ ہم سب کو اپنے کام کا وقت، کھیلنے کا وقت، مطالعہ کا وقت، فرصت کا وقت، اور اپنا سارا وقت خُدا کی رفاقت اور اُس کے کام میں استعمال کرنے کے لیے کہا جاتا ہے۔ اور مذید محنت کرنا، ہمدرد دوست بننا، اپنی تفریحی سرگرمیوں کو دانشمندی سے چننا، اپنی جسمانی، ذہنی، جذباتی اور روحانی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ سب خدا کے لیے کام کرنے کے طریقے ہیں۔

کیا آپ نے اپنی بلاہٹ سنی ہے؟ آپ کا کیا جواب ہے؟

اے میرے خدامیں آپ کی مرضی سے  سیکھنا چاہتا ہوں۔ میں آپ کے الفاظ بولنے، آپ کے اعمال کرنے اور آپ کی دی ہوئی زندگی گزارنے کے قابل ہونا چاہتا ہوں۔ مجھے آپ سے سیکھنے کی ضرورت ہے کہ میں اپنی "گواہی" کو نہ چھپاؤں۔ میں اپنے آس پاس کے لوگوں سے سیکھنا چاہتا ہوں کہ ہمدرد اور معاف کرنے کا طریقہ، یہ جانتے ہوئے کہ یہ تمام علم آپ کی طرف سے آتا ہے، چاہے میں اسے کسی سے بھی سیکھوں۔ میں آپ کا شاگرد ہوں، اور میں پیروی کرنے کا پابند ہوں۔آمین

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.