ذلت سے عزت
یسوع نے جواب دہا جو کوئی یہ پانی پیتا ہے وہ پھر پیاسا
ہوگا۔لیکن جو کوئی وہ پانی پیتا ہے جو میں دیتا ہوںوہ کبھی پیاسا نہ ہو گا۔حققیت
تو یہ ہےکہ جو پانی میں دونگا وہ اس میں زندگی کا چشمہ بن جائے گا۔اور ہمیشہ جاری
رہے گا۔ یوحنا 4باب13تا14 آیات
پاک سرزمین پر عورتیں پتھر کے بڑے بڑے برتنوں یا گھڑوں میں
پانی لے جاتی تھیں۔ ان خالی برتنوں کا وزن
بہت ہوتاتھا - اورپانی سے بھرا ہوتاتو ان
کا وزن اور بھی بڑھ جاتا تھا۔ خواتین نے بالٹیاں کے زریعے پہلے کنوؤں سے پانی
نکالتی پھر ان جو برتنوں میں بھرتی تھیں اور پھر انہیں اپنے کندھوں پر اٹھا کر گھر
لے جاتی تھیں۔ جو نہایت مشکل کام تھا اور تھکا دیتا تھا۔
عورتیں کنوؤں پر بھیڑ کی شکل میں آتی تھیں اورباتیں کرتیں
پانی بھرتی اور گھروں کو چل پڑتی یوں وہ اپنےبھاری اور تھکا دینے والے کام کو ہنسی
خوشی کر لیتی تھیں۔کبھی یہ عورتیں صبح سویرے آ جاتی اور کبھی شام ٹھنڈے وقت میں۔
اب سوال تو یہ ہے کہ پھر سامری عورت دوپہر
کو پانی لینے اکیلی کیوں گئی؟
یسوع اور سامری عورت کی باتوں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ پانچ
بار شادی کر چکی تھی اور اب ایک ایسے شخص کے ساتھ رہ رہی تھی جو اس کا شوہر نہیں
تھا۔ اس لئے دیگر عورتیں اس سے بات تک نہیں
کرتی تھیں۔ بلاشبہ، بلاشبہ وہ معاشرے میں عزت کے لائق سمجھی نہیں جاتی تھیں۔
پھر اس کی ملاقات یسوع سے ہوئی۔ جو دوسرے تمام مردوں سے
بالکل مختلف تھا جن سے وہ کبھی ملی نہ تھی۔ یسوع نے اس سے شفقت اور احترام سے بات
کی۔ وہ اس سے اس طرح بات کرتا تھا جیسے وہ ذہین اور قیمتی ہو۔ اس نے اس کے سوالات
کے جوابات دیے، اس کے ساتھ روحانی چیزوں پر تبادلہ خیال کیا (اس سے پہلے کسی نے ایسا
نہیں کیا تھا!)، اور اسے براہ راست بتایا، جیسا کہ اس نے کسی اور کو نہیں بتایا
تھا، "میں مسیحا ہوں۔"
وہ عورت اپنے پانی کے بارے میں سب کچھ بھول گئی، واپس شہر کی
طرف بھاگی، اور بظاہر کسی شہر کے پکارنے والے کی طرح سڑکوں پر دوڑتی ہوئی، سب سے
کہتی رہی، "آؤ ایک ایسے آدمی کو دیکھو جو میں نے کیا سب کچھ جانتا ہے، جو
مجھے اندر اور باہرسے جانتا ہے۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ یہ مسیحا ہو سکتا ہے؟
یہاں دلچسپ حصہ ہے: انہوں نے سنا۔ کیا آپ کو یہ عجیب نہیں
لگتا؟ لوگوں نے اس عورت کی بات کو کیوں سن بھی لیا اور قبول بھی کیا۔کو اسے دیکھنا
بھی پسند نہیں کرتے تھے۔میرے خیال میں وہ عورت کی بے تابی اور جوش تھا جس نے انہیں
کم از کم باہر آنے اور یسوع سے ملنے کی خواہش پیدا کی؟ یہ قصبہ عملی طور پر مکمل
طور پر تبدیل ہو چکا تھا۔ وہ یسوع پر ایمان لا چکے تھے انہوں نے یسوع سے دو دن
رہنے کو کہا۔
کیا ہی اچھا ہوتا اگر یہ واقعہ آپ کے شہر میں آپ ساتھ ہوتا۔
اورآپ لوگوں کو بتاتے کہ مجھے مسیحا مل گیا ہے۔
اے زندگی کا پانی اے میرے خدا میں پیاسا ہوں۔ میرے اندر زندگی کے پانی کا چشمہ
جاری کر دیں۔ تاکہ میں بٹے ہوئے خیالات اور عقائد کے پرانے پتوں، گناہ کے کیچڑ،
خود غرضی کے خوابوں سے خالی ہو کرزندگی کی خوشخبری سنانے والا بن جاؤں۔ کنویں پر
موجود عورت کی طرح، میں آپ کا مبشر بننا چاہتا ہوں ۔تاکہ سننے والے میں میں فرق
دیکھ سکیں اورسارا جلال تجھے ملے ۔آمین۔
Post a Comment