آؤ اور دیکھو




 آؤ اور دیکھو

نتن ایل نے نے پوچھا : کیا ناصرت سے کوئی اچھے شے نکل سکتی ہے؟ فلپس نے کہا چل کر خود ہی دیکھ لے۔ یوحنا 1باب46آیت

کلام مقدس میں لکھا کہ جیسے ہی یوحنا نے یسوع کو بپتسمہ دیا اور اعلان کیا کہ اس کے دو شاگردوں نے اسے چھوڑ دیا اور اس کے بجائے یسوع کے پیچھے ہو گئے۔

پھر ان دونوں میں سے ایک،اندریاس ، اپنے بھائی،پطرس کو ڈھونڈنے کے لیے جلدی سے نکلا۔اور اپنے بھائی پطرس سے کہا کہ  ہمیں مسیحا مل گیا ہے۔کیا آپ سوچ بھی سکتے ہیں؟ یہ ایسا ہی ہوگا جیسے کوئی آپ کو بتائے کہ انہوں نے یسوع کو دوبارہ آتے دیکھا ہے، سوائے اس کے کہ اس بار ہم جانتے ہیں کہ ہم سب اسے ایک ساتھ دیکھ سکیں گے۔ لیکن تصور کرنے کی کوشش کریں کہ آپ کتنے پرجوش ہوں گے۔

ہمیں پطرس کا ردعمل نہیں دیا گیا ہے، لیکن ہم پطرس کی زندگی سے یہ جانتے ہیں کہ اس نے یا تو پہلے شک کیا اور صرف یہ دیکھنے گیا کہ آیا اس کا بھائی جانتا ہے کہ وہ کیا بات کر رہا ہے، یا سب کچھ چھوڑ کر بڑے جوش میں چلا گیا۔یاد رہے کہ پطرس  کاموں کو آدھے دل سے کرنے کے لیے نہیں جانا جاتا تھا۔

پھر یسوع نے فلپس کو پایا، اور فلپس نے یہ خبر اپنے دوست نتن ایل تک پہنچائی۔ "ہم نے وہی پایا ہے جس کے بارے میں موسیٰ نے شریعت میں لکھا تھا، جس کی بشارت نبیوں نے دی تھی۔ یہ یسوع ہے، یوسف کا بیٹا، ناصرت کا رہنے والا۔

نتن ایل نے نے پوچھا : کیا ناصرت سے کوئی اچھے شے نکل سکتی ہے؟ فلپس نے کہا چل کر خود ہی دیکھ لے۔ یوحنا 1باب46آیت

جو کہ ایک اچھا جواب ہے، ویسے۔ آج، ہم اپنے دوستوں کو یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ یسوع کو جسمانی طور پر دیکھنے کے لیے یہاں یا وہاں آئیں۔ لیکن ہم انہیں اپنے لیے تجربہ کرنے کے لیے مدعو کر سکتے ہیں اور کہہ سکتے ہیں کہ یسوع کے ساتھ قریبی تعلق رکھنے میں کیسا محسوس ہوتا ہے۔ ہمارے الفاظان کو یقین دلا سکتے ہیں، اور اگر وہ صرف ہم سے اتفاق کرتے ہیں، اور "یقین" کرتے ہیں۔تو وہ خدا کے زیادہ قریب آ سکتے ہیں۔

جیسے پہلے دو تجسس سے نکلے اور اس لیے کہ وہ یوحنا بپتسمہ دینے والے پر بھروسہ کرتے تھے۔ دوسرے لوگ دیکھنے آئے کیونکہ وہ اپنے بھائی اور دوست پر بھروسہ کرتے تھے۔ نتن ایل نے کہا، "میرے خُداوند اور میرے خُدا! کیونکہ یسوع جانتا تھا کہ وہ انجیر کے درخت کے نیچے تھا۔ یسوع نے بنیادی طور پر اس سے کہا، ’’تم نے ابھی تک کچھ نہیں دیکھا لیکناس نے یقین کیا۔ وہ خود دیکھنے اور مزید جاننے کے لیےیسوع کے ساتھ تھے۔ اور جیسا کہ ہم جانتے ہیں، وہ ٹھہرے رہے۔ انہوں نے، بدلے میں، دوسروں کو بلایا. اور چند سال بعد، انہوں نے دنیا کوبدل دیا۔ کیا ہم اس طریقہ کار پر عمل کرتے ہیں کہ ایک دوسرے کو یسوع کے پاس لانے کا وسیلہ بن جائیں؟

یوحنا کے شاگردوں نے یوحنا کی بات پر یقین کیا اوراپنےبھائیوں کو  دعوت دی، "آؤ اور دیکھو۔" انہوں نے دوسروں کو مدعو کیا، "آؤ اور دیکھو۔

اے میرے خدا آپ مجھ سے بھی کہتے ہو "آؤ اور دیکھو۔" مجھے ایمان سے آگے بڑھنے کا فضل بخشیں کہ میں اب دوسروں سے کہوں، "آؤ اور دیکھو۔" ہم سب سے جو آتے ہیں، جو ڈھونڈتے ہیں، جو تیری راستبازی اور آسمانی بادشاہی کے پیاسے ہیں۔ میں التجا کرتا ہوں۔کہ ہمیں یہ فضل دے کہ ہم لوگوں کو بتا سکیں کہ آپ یہاں ہیں ، ہمارے ساتھ چل رہے ہیں، اپنے بچوں کو اپنی نئی بادشاہی کے شہری بنا رہے ہیں۔تاکہ وہ بھی تیری بادشاہی کے شہری بن جائیں۔ آمین 

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.