سادہ ایمان کی برکت


 سادہ ایمان کی برکت

یسوع کو یہ سن کر بڑا تعجب ہوا اور وہ پیچھے آنے والوں لوگوں سے کہنے لگاکہ میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ میں نے اسرائیل میں بھی ایسا ایمان نہیں پایا۔اور میں تم سے کہتا ہوں کہ بہت سے لوگ مشرق اور مغرب سے آ کرابرہام اضحاق اور یعقوب کے ساتھ آسمانی بادشاہت کی ضیافت میں شریک ہوں گے۔مگر بادشاہی کے وارث باہر اندھیرے میں ڈالے جائیں گے۔جہاں وہ روتے اور دانٹ پیستے رہیں گے۔ متی 8باب10تا12

آئیے آج کچھ مختلف کرتے ہیں۔ فرض کریں کہ آپ ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں کسی دوسری قوم کی فوجی قوتیں آپ کی سرزمین پر قابض ہیں، اور ان کا کنٹرول ہے۔

ہوسکتا ہے کہ آپ کو ان کے وہاں رکھنے سے نفرت ہو، یا ہوسکتا ہے کہ وہ مدد کے لیے وہاں موجود ہوں، لیکن بعض اوقات آپ کو اتنا یقین نہیں ہوتا ہے۔ آپ صرف اتنا جانتے ہیں کہ آپ کی زندگی کی بہت سی تفصیلات ان وردی والے اہلکاروں کی نگرانی میں ہیں۔ وہ آپ کو بتاتے ہیں کہ کرفیو کی وجہ سے کہاں جانا ہے، کب جانا ہے اور کب گھر پر ہونا ہے۔

آئیے فرض کرتے ہیں کہ یسوع آپ کے ملک میں آیا ہے، اور وہ تعلیم دینے اور ہر طرح کے معجزے کر رہا ہے، اور ایک دن، ایک غیر ملکی افسر نے یسوع سے کہا کہ میرا نوکر بیمار ہے آپ اسے شفا دے دیں۔

یسوع نے کیا جواب دیا تھا؟یسوع نے اس افسر کو جواب دیا کہ میں آؤنگا اور اسے شفا دونگا۔

آپ کا پہلا رد عمل کیا ہوگا ؟ کیا یسوع کو ایک غیر یہودی کی شفا کی درخواست کو قبول کرنا چاہئے تھا؟ وہ جو یہودیوں پر حاکم تھے۔ پر یسوع نے جو بات کہی وہ یسوع کی اس محبت کا اظہار تھا جو پوری دنیا کے لئے ہے۔جب افسر نے یہ دیکھا کہ یسوع نے انکار نہیں کیا تو اس نے پھر کہا کہ اے خداوند میں اس لائق نہیں کہ تو میری چھت کے نیچے آئے تو صرف زبان سے کہہ دے تو میرا نوکر شفا پاجائے گا۔اور جو دلیل اس افسر نے دی ذرا اس پر غور کریں کہ وہ یسوع کو کیا سمجھتا ہے کہ جس طرح لوگ اس کے اختیار میں ہیں اسی طرح شفا پر یسوع جی آپ کا اختیار ہے آپ اس کو حکم کریں گے تو وہ فوراً   حکم مانے  گی اور میرا نوکر شفا پا جائے گا۔ اس کے اعتماد اور بھروسہ یہ حال دیکھ کر یسوع مسیح اپنے لوگوں سے مخاطب ہوا اور کہا کہ میں نے ایسا ایمان اسرائیل میں بھی نہیں پایا۔ اب اگر آپ وہاں پر موجود ہوتے تو آپ کیسا محسوس کر رہے ہوتے؟

یاد رکھیں اگر ہم اپنے رویوں میں متعصب یا غیر منصفانہ ہیں، تو ہمیں جاگنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ واقعہ  یقیناً یہودیوں کے لیے بہت صدمے کا باعث بناہوگا جنہوں نے اسے دیکھا اور سنا۔ کہ یسوع ان کے بارے میں کیا کہہ رہا ہے اور غیر یہودی کو ہم پر فوقیت دے رہا ہے؟

کیا آپ یا میں نے کبھی اس طرح کا ردعمل ظاہر کیا ہے؟ کہ جب خُدا اپنے فضل سے ان لوگوں کو چنتا ہے جنہیں ہم اپنا حصہ نہیں سمجھتے۔ یا کیا ہم کبھی کبھی محسوس کرتے ہیں کہ ہم واقعی ہی  لائق نہیں ہیں؟ ہمیں اس کہانی پر توجہ دینی چاہیے۔ یسوع کہتے ہیں کہ یہ وہ ایمان ہے جس کی وہ تلاش کر رہا ہے۔ یعنی ایک غیر یہودی کی طرح کا ایمان جو یسوع پر بھر پور اعتماد کرتا ہے۔

یاد رکھیں  کہ خدا کی محبت کی بادشاہی لانے کے لیے نفرت، تعصب، خود غرضی، اور فیصلہ پرستی کی تمام جھوٹی سلطنتوں کی دیواروں کو گرانے کی ضرورت ہے۔ آج ہمیں اس غیر یہودی افسر جیسے ایمان کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی نالائقی کا اقرار کریں اور یسوع سے کہیں کہ تیرے کہنے سے میرے لئے سب کچھ ہو جائے گا۔ آمین

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.