گراسینیوں کا نوجوان


 گراسینیوں کا نوجوان

مگر یسوع نے اسے اجازت نہ دی۔ بلکہ اس سے کہا گھر جا اور اپنے لوگوں کو بتا کہ خداوند نے تیرے لئے کیا کچھ کیا ہے اور تجھ پر رحم کھایا ہے۔اور سب لوگ حیران رہ گئے۔ مرقس 5باب19 آیت

یسوع کی خدمت میں کئی بار ایسےلگتا ہے کہ وہ صرف ایک ہی وجہ سے کسی جگہ کا سفر کرتا ہے ۔جیسے کسی خاص شخص سے ملنے کے لیے اس کی ضرورت ہو۔ اور یہ واقعہ بھی ان میں سے ایک ہے۔

اس دفعہ یسوع اپنے شاگردوں کے ساتھ گراسینیوں کے علاقے میں آیا اور وہاں ایک ایسے آدمی سے ان کی ملاقات ہوتی ہے جو پاگل معلوم ہوتا ہے۔ایسے لگتا ہے کہ وہ ایک جنونی ہے جس کو بار بار زنجیروں سے باندھا گیا ہو پر وہ ان کو توڑ دیتا تھا۔اسے کوئی بھی قابو نہیں کر سکتا تھا۔ لوگ اس کے قریب جانے سے ڈرتے تھے۔ کیونکہ وہ لوگوں کو زخمی کر دیتا تھا۔اور ہر وقت چیختا رہتا تھا۔ اسی وجہ سے ان ویرانوں میں تنہا رہتا تھا۔

یسوع اس سے ڈرا نہیں۔ وہ سیدھا اس آدمی کی طرف چل پڑا،شاگرد خوفزدہ ہو کر پیچھے رک گئے۔وہ آدمی یسوع کی طرف دوڑا اور یسوع کو سجدہ کر کے کہنے لگا تجھے خدا کی قسم مجھے عذاب میں نہ ڈال۔ اصل میں بات یہ تھی کہ جب یسوع اس کی طرف گیا تو یسوع نے اس سے کہا تھا کہ اے بدروح اسے چھوڑ دے۔ کیونکہ یسوع اس کے دل کی خاموش، اذیت ناک فریاد کو سن سکتا تھا۔ کوئی اور نہیں۔

یسوع آزادی دیتا ہے کہ پھر وہ کوئی بھی ہو کسی بدروح کی گرفت میں ہوں یا پھر کسی بیماری کی قید میں۔ یسوع انسان کو اذیت سے بچانا چاہتا ہے۔ اس لئے وہ وہاں جاتا ہے جہاں اس کی ضرورت ہے۔

آج ہماری دُنیا میں ایسے لوگ موجود ہیں جن کو، خواہ وہ لفظی طور پر بدروحوں کے قبضے میں کیوں نہ ہوں، چاہے وہ دماغی بیماریوں کا شکار ہی کیوں نہ ہو، ابلیس نے ان پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اور یسوع سب کو آزاد کراتا ہے۔یسوع کسی کو تنہا نہیں چھوڑتا۔

اب جب وہ ٹھیک ہو گیا ہے تو اس آدمی کی پہلی خواہش یہ تھی کہ وہ اپنے نجات دہندہ کے ساتھ زیادہ وقت گزارے۔ آپ نے سوچا ہوگا کہ یسوع اس کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ لیکن اُس نے کہا، گھر جاؤ اور اپنے لوگوں کو بتا کہ خداوند نے تیرے لئے کیا کیا ہے؟

اس کے خاندان اور دوستوں کے ردعمل کا تصور کریں! کیا آپ کو لگتا ہے کہ انہیں یہ یقین کرنے کے لیے وقت درکار ہو گا کہ شفا یابی حقیقی اور پائیدار تھی؟

اے نوروں کے باپ  اور شفا کے مالک، میں بہت خوش ہوں کہ آپ نے میری بے وقوفی کو جانتے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ آپ میرے اندر کی باتیں سن سکتے ہیں، یہاں تک کہ جب دوسرے نہیں سن سکتے، اور شاید ہمیں پاگل کہتے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ آپ ان بیماریوں کو سمجھتے ہیں جن کا ہم شکار ہیں، چاہے جسم، دماغ، یا روح، اور ان سب کو ٹھیک کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ میری مدد کریں تاکہ میں پھر کسی بھی وجہ سے بیمار نہ پڑو۔ کسی بدروح کا غلام نہ بنو۔اور آپ کی گواہی دوں کہ خداوند نے میرے لئے بڑےبڑے کام کئے ہیں۔آمین

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.