عنوان: خدا پر بھروسہ: جدید دور کی روشنی میں


 پہلی تلاوت :زبور 20 ،دوسری تلاوت: 2کرنتھیوں5باب6تا10

انجیلی بیان مرقس 4باب26تا34

عنوان: خدا پر بھروسہ: جدید دور کی روشنی میں  

 زبور 20کی7آیت

تعارف

آج کے تیز رفتار اور غیر یقینی دور میں، جہاں ٹیکنالوجی اور مادی وسائل پر انحصار بڑھتا جا رہا ہے، خدا پر بھروسہ کرنے کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ زبور 20کی7 آیت میں داؤد کی ایک دلنشین دعا موجود ہے جو ہمیں یاد دلاتی ہے کہ حقیقی حفاظت اور کامیابی صرف خداوند پر بھروسہ کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔آج کے سرمن میں، ہم اس آیت کی عصر حاضر کے مطابق تشریح کریں گے اور اس پر غور کریں گے کہ کس طرح خدا پر بھروسہ ہماری زندگیوں کو بدل سکتا ہے۔

مرکزی آیت

بعض لوگوں کو رتھوں پر بھروسہ ہوتا ہے، اور بعض کو گھوڑوں پر ، لیکن ہم تو خداوند اپنے خدا ہی کے نام پر بھروسا کریں گے۔ زبور 20کی7آیت

1 ۔ مادی وسائل پر انحصار کی حقیقت

آج کل، بہت سے لوگ اپنی حفاظت، کامیابی اور سکون کے لیے مادی وسائل پر انحصار کرتے ہیں۔ خواہ وہ دولت ہو، ٹیکنالوجی، یا طاقتور عہدے، ہم دیکھتے ہیں کہ لوگ ان چیزوں کو اپنی زندگیوں کا مرکز بنا لیتے ہیں۔ تاہم، زبور 20کی7 آیت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ مادی وسائل پر انحصار کرنے کی بجائے، ہمیں خداوند پر بھروسہ کرنا چاہیے۔

مادی وسائل کی غیر یقینی صورتحال

مادی وسائل کی ایک بڑی کمزوری یہ ہے کہ وہ ہمیشہ غیر یقینی ہوتے ہیں۔ دولت اور طاقت کسی بھی وقت ختم ہو سکتی ہے، اور ٹیکنالوجی بھی ہمیشہ قابل اعتماد نہیں ہوتی۔ مثال کے طور پر، ایک بڑی مالی بحران یا قدرتی آفت کسی بھی وقت آ سکتی ہے، جو ہماری تمام مادی وسائل کو بیکار بنا سکتی ہے۔ اس لئے مادی وسائل پر انحصار کرنا ایک ناپائیدار بنیاد پر بھروسہ کرنے کے مترادف ہے۔

مثال

2008ءکے عالمی مالیاتی بحران کے دوران، بہت سے لوگوں نے اپنی جمع پونجی، ملازمتیں اور کاروبار کھو دیے۔ اس بحران نے واضح کیا کہ دنیاوی دولت کتنی غیر یقینی ہو سکتی ہے اور اس پر انحصار کرنا کس قدر خطرناک ہے۔

اس کے بارے میں کلام مقدس کیا کہتا ہے۔

اپنی پورے دل سےخداوند پر اعتقاد رکھ، اور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔ امثال 3باب5 آیت

۔۔۔۔۔خواہ تمہاری دولت بڑھ بھی جائے اس پر اپنا دل نہ لگاؤ۔  زبور 62کی 10 آیت

2 ۔ خدا پر بھروسہ: ایک مضبوط بنیاد ہے

خدا پر بھروسہ کرنا ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے جو ہمیں مشکلات اور آزمائشوں کے دوران قائم رکھتا ہے۔ جب ہم خداوند پر بھروسہ کرتے ہیں، تو ہمیں یقین ہوتا ہے کہ وہ ہماری حفاظت کرے گا، ہمیں صحیح راستہ دکھائے گا اور ہماری ضروریات کو پورا کرے گا۔ یہ بھروسہ ہمیں سکون اور اطمینان بخشتا ہے جو دنیاوی چیزیں فراہم نہیں کر سکتیں۔

اس کے بارے میں کلام مقدس کیا کہتا ہے۔

خداوند تیری آمدو رفت میں اب سے ہمیشہ تک تیری حفاظت کرے گا۔ زبور 121 کی8 آیت

خداوند اپنی سب راہوں صادق ہے اور اپنی تمام مخلوق پر مہربان ہے۔ زبور 145کی17 آیت

3 ۔ جدید دور میں خدا پر بھروسہ کرنے کی عملی مثالیں

ذاتی زندگی: خدا پر بھروسہ کرتے ہوئے، ہم اپنے روزمرہ کے فیصلوں میں اس کی رہنمائی طلب کرتے ہیں۔ یہ ہمیں صحیح راستہ پر گامزن رکھتا ہے اور ہمیں غلطیوں سے بچاتا ہے۔

پیشہ ورانہ زندگی: اپنی ملازمتوں اور کاروباری معاملات میں بھی، خدا پر بھروسہ کرنا ہماری کامیابی کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ ہم اپنی محنت کو خدا کے سپرد کرتے ہیں اور اس کی برکتوں کا انتظار کرتے ہیں۔

معاشرتی زندگی: دوسروں کے ساتھ معاملات کرتے وقت، خدا پر بھروسہ ہمیں انصاف، رحم دلی اور محبت کی راہ پر گامزن رکھتا ہے۔

اس کے بارے میں کلام مقدس کیا کہتا ہے۔

شخص اپنے پڑوسی۔۔۔۔۔۔۔۔ترقی کا لحاظ رکھتے ہوئے اسے خوش کرے۔ رومیوں 15باب2 آیت

ایک دوسرے سے محبت رکھو، جیسے میں نے تم سے محبت رکھی ہے۔ یوحنا 13باب34آیت

4 ۔ خدا پر بھروسہ کرنے کے نتائج

سکون اور اطمینان: خدا پر بھروسہ کرنے سے ہمیں اندرونی سکون اور اطمینان حاصل ہوتا ہے، جو دنیاوی چیزوں سے ممکن نہیں۔

اس کے بارے میں کلام مقدس کیا کہتا ہے۔

تب تمہیں خدا کا وہ اطمینان حاصل ہوگا جو انسان کی سمجھ سے بلکل باہر ہے ۔ فلپیوں 4باب7آیت

میرے لوگ سلامتی کے مکانوں میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔رہیں گے۔ یسعیاہ32باب18آیت  

پائیدار کامیابی: خدا کی رہنمائی میں حاصل ہونے والی کامیابی پائیدار ہوتی ہے اور اس میں برکتیں شامل ہوتی ہیں۔

اس کے بارے میں کلام مقدس کیا کہتا ہے۔

کیونکہ وہ جو خداوند پر بھروسہ رکھتے ہیں، ان کا مستقبل محفوظ ہے۔ یرمیاہ 29باب11آیت

جو خداوند میں بھروسہ رکھتا ہے، وہ کبھی نہیں گرائے گا۔زبور 125 کی 1 آیت

مضبوط ایمان: خدا پر بھروسہ کرنے سے ہمارا ایمان مضبوط ہوتا ہے اور ہم خدا کی قدرت کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھ سکتے ہیں۔

اس کے بارے میں کلام مقدس کیا کہتا ہے۔

ایمان بغیر اعمال کے مردہ ہے۔ یعقوب 2باب26 آیت

ایمان ہی سے ہم معلوم کرتے ہیں کہ کائنات خدا کے حکم سے بنی ہے، یہ نہیں کہ جو کچھ نظر آتا ہے  وہ ظاہری چیزوں سے وجود میں آیا ہے۔ عبرانیوں 11باب3 آیت

اختتام

زبور 20کی7 آیت  میں داؤد کی دعا ہمیں ایک اہم سبق سکھاتی ہے: دنیاوی چیزوں پر انحصار کرنے کی بجائے، ہمیں خداوند پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ موجودہ دور کی تمام تر ترقی اور مادی وسائل کے باوجود، حقیقی کامیابی اور سکون صرف خدا پر بھروسہ کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔ آئیے ہم سب اپنی زندگیوں میں خدا پر بھروسہ کریں اور اس کی رہنمائی میں اپنی راہیں متعین کریں۔ آمین۔

موٹیویشنل مثال

سلمون نام ایک جوان شخص ایک کامیاب کاروباری شخصیت بننے کا خواب دیکھتا ہے۔ اُس نے ایک نیا کاروبار شروع کیا اور اپنی تمام جمع پونجی اس میں لگا دی۔ ابتدا میں کاروبار کامیاب رہا، لیکن کچھ مہینوں بعد مشکلات شروع ہو گئیں۔ سلمون نے اپنی پوری محنت اور وسائل لگا دیے، لیکن کامیابی حاصل نہ ہوئی۔ وہ مایوس ہو گیا اور سوچنے لگا کہ شاید اُس کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

ایک دن، سلمون نے اپنی دادی سے ملاقات کی، جو ایک مضبوط ایمان والی خاتون تھیں۔ دادی نے اُسے زبور 20کی 7 آیت سنائی اور بتایا کہ مادی وسائل پر انحصار کرنے کی بجائے، اُسے خدا پر بھروسہ کرنا چاہیے۔سلمون نے دادی کی بات پر غور کیا اور اپنی زندگی میں خدا کی رہنمائی اور برکتیں طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔

سلمون نے دعا کی، خدا سے مدد مانگی اور اپنے کاروبار کو خدا کے سپرد کر دیا۔ کچھ ہی عرصے بعد، سلمون کو ایک نیا موقع ملا اور اُس نے دوبارہ اپنے کاروبار کو بہتر طریقے سے چلانا شروع کیا۔ اس بار، اُس نے خدا پر بھروسہ رکھا اور ہر فیصلے میں اُس کی رہنمائی طلب کی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ سلمون کا کاروبار نہ صرف کامیاب ہوا بلکہ اُس نے دیگر لوگوں کی مدد کرنے کا بھی موقع پایا۔

سلمون کی کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ جب ہم خدا پر بھروسہ کرتے ہیں اور اُس کی رہنمائی طلب کرتے ہیں، تو مشکلات کے باوجود ہمیں کامیابی اور سکون ملتا ہے۔ آئیے ہم سب سلمون کی طرح اپنی زندگیوں میں خدا پر بھروسہ کریں اور اُس کی برکتوں کو محسوس کریں۔ آمین۔

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.