مفت لامحدود برکت
خُدا نے اُس سے کہا: ”اُٹھ اور صیدا میں صارپت کو جا اور
وہاں رہ۔ میں نے وہاں رہنے والی ایک بیوہ عورت کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمہیں کھانا
کھلائے۔1۔سلاطین 17باب8تا9
کیا آپ نے کبھی سوچا کہ خُدا نے اُس کو کیسے "ہدایت"
دی؟ ہم عام طور پر عورت کے بارے میں سوچتے ہیں کہ وہ حیرت انگیز ایمان رکھتی ہے،وہ
آگے بڑھی اور ایک بھوکے نبی کو اپنا آخری کھانا کھلائے، صرف اس لیے کہ اس نے
پوچھا۔ یہ سچ ہے کہ ایلیاہ نے وعدہ کیا تھا کہ خدا اُس کی دیکھ بھال کرے گا، لیکن
اُسے کیسے معلوم تھا کہ وہ جانتا ہے کہ وہ کس بارے میں بات کر رہا ہے؟
اس متن کے مطابق، خدا نے پہلے ہی بیوہ کو ایلیاہ کو کھانا
کھلانے کی ہدایت کر دی تھی۔
شاید اس نے کوئی خواب دیکھا تھا۔ یا شاید یہ صرف ایک تاثر
تھا۔ ہوسکتا ہے کہ اس کے پاس صرف ایک مبہم خیال تھا، اور وہ نہیں جانتی تھی کہ
کون، یا یہاں تک کہ اسے کیا کرنے کی ضرورت ہوگی۔جو ہم جانتے ہیں: وہ ایک عورت تھی
جس نے روح القدس کو سننے کی عادت ڈالی، حالانکہ اس کے آس پاس کے زیادہ تر لوگ بعل
کی عبادت کر رہے تھے۔ وہ شاید وہ بھی کرتی تھی۔
ایک ایسا شخص جس نے پہلے ہی سفر کرنے والے اجنبیوں کی مہمان
نوازی کی۔ اور جب اس آدمی نے پینے کے لیے کہا، حالانکہ پورے ملک میں پانی بہت کم
رہ گیا تھا، تو وہ فوراً مڑی کہ جا کر اس کے پاس لے جائے۔
یہ تب ہی تھا جب اس نے کھانا بھی مانگا تھا کہ وہ ہچکچاتے
ہوئے کہتی ہے کہ"خداوند تیرے خدا کی حیات کی قسم میرے پاس روٹی بالکل نہیں ہے۔
میرے پاس ایک برتن میں مٹھی بھر آٹا اور بوتل میں تھوڑا سا تیل ہےاور لکڑیاں چننے
آئی ہوں تاکہ اپنے بیٹے اور اپنےلیے آخری
کھانا بناؤں ۔اور اسے کھانے کے بعد ہم مر جائیں گے۔‘‘ لیکن وہ سوچ رہی ہو گی، اس
بات پر منحصر ہے کہ خدا نے اسے پہلے ہی بتا دیا تھا، کیا یہ وہی تھا؟ جو کام اسے
خدا کے لیے کرنا تھا؟
اور جب ایلیاہ نے اسے تسلی دی تو وہ مزید نہیں ہچکچائی۔ تین
لوگوں کے لیے تھوڑی سی روٹی بنانے کے لیے صرف اتنا آٹا اور تیل۔ یہ زیادہ نہیں
تھا، لیکن یہ انہیں زندہ رکھنے کے لیے کافی تھا۔ یہ معجزہ ہر روز ہوتا تھا ۔
اس نے شیئر کیا، حالانکہ اس کے پاس کچھ نہیں تھا۔ جب ہم غریب
محسوس کرتے ہیں تو ہم پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔ "میرے پاس اس ہفتے کی پیشکش کے لیے
کافی رقم نہیں ہے۔ جب مجھے زیادہ ملے گا میں دوں گا۔" "میرے پاس کے ساتھ، یا بے گھر لوگوں کے
ساتھ، یا میرے خاندان کے ساتھ اشتراک کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے ۔شاید اگلی بار۔"
اس نے کچھ نہ ہونے کے باوجود شیئر کیا۔ خدا نے اسے ہدایت کی
تھی۔ ٹھیک ہے، کیا اس نے ہمیں بھی ہدایت نہیں کی؟ کیا اُس نے پہلے ہی ہمیں دوسروں
کو برکت دینے کے لیے اشتراک کرنے اور کام کرنے کے لیے نہیں کہا؟
اے بانٹنے اور دیکھ بھال کرنے والے خدا، مجھے وہ فضل عطا کریں
جو آپ کے پاس ہے ۔تاکہ میرے پاس جو بھی ہو اسے دوسروں کی مدد کرنے میں استعمال کر
سکوں۔ چاہئے پھر وہ میرا مال متاع ہو یا پھر میرا وقت یا پھر میری زندگی کے لمحات
اور یا پھر میری قابلیت۔ مجھے سب شیئر کرنے کا فضل دے۔ آپ نے مجھے ہدایت دی ہے،
اور میں آپ کا شریک بندہ ہوں۔ میں سنوں گا، مانوں گا، اور پھر اس نعمت میں شریک
ہوں گا جس کا نتیجہ صارپت کی بیوہ کو حاصل ہوا۔آمین
Post a Comment