مشکل طریقے سے سیکھنا


 مشکل طریقے سے سیکھنا

اے خداوند میرے اندر پاک دل پیدا کر۔اور میرے باطن میں ازسر نومستقیم روح ڈال دے ۔مجھے اپنے حضور سے خارج نہ کر اور اپنا پاک روح مجھ سے جدا نہ کر۔زبور51کی10تا11 ۔

داؤد نےاسرا ئیل کا ایک اچھا بادشاہ بننے کے لئےاچھی شروعات کی۔اس نے دیانت دار، مضبوط، صحت مند۔اور ایماندارانہ آغاز کیا تاکہ  خدا کی پیروی کرے ۔ ہم سب کی طرح، اس نے بھی بہت سی غلطیاں کیں، لیکن وہ چیز جس نے اسے اسرائیل کی تاریخ میں دوسرے بادشاہوں سے ممتاز کیا وہ یہ ہے کہ جب داؤدکو اس کے گناہ کا سامنا کرنا پڑا، تو اس نے ہمیشہ اس کی ملامت کی اور اپنے دل سے توبہ کی۔ وہ ہمیشہ خدا کی پیروی کرنا چاہتا تھا، یہاں تک کہ جب وہ کامیاب نہیں ہوا تھا۔

لیکن داؤدنے اپنی جوانی کا سکون اور خوشی جیسے جیسے سال گزرتے گئے کھونا شروع کر دیا۔ اس نے صرف اپنا غصہ نہیں کھویا، اس نے اپنے دشمنوں کو مار ڈالا۔ اس نے صرف عورتوں کو ہوس کی نظر سے نہیں دیکھا، وہ ان کے پیچھے چلا گیا۔ اس نے صرف زمین پر قبضہ نہیں کیا بلکہ یروشلم کو اپنا بنایا، وہ ہر دشمن اور خطرے کے پیچھے چلا گیا، اور اتنی یا زیادہ جنگیں کیں جتنی ساؤل نے اس سے پہلے کی تھی۔ یہاں تک کہ  جب اس نے ہیکل بنانے کا ارادہ کیا توخُدا نےداؤد کو بتایا کہ اُس کے ہاتھ ہیکل کی تعمیر کے لیے بہت خون آلود ہیں۔ توسامان اکٹھا کر سکتا ہے، لیکن تمہارابیٹا ہیکل کو تعمیر کرے گا۔

تاہم، جیسے جیسے داؤدبوڑھا ہوتا گیا اس نے اپنی جوانی کی وفاداری کی طرف لوٹنا شروع کیا۔

وہ زیادہ ہمدرد اور کم متشدد ہو گیا۔ دو کہانیاں، خاص طور پر، اس کی وضاحت کرتی ہیں۔ ایک، مفیبوست کی کہانی، 2 سموئیل 9 میں پائی جاتی ہے۔ داؤد نے پوچھا، "کیا ساؤل کے خاندان میں کوئی بچا ہے؟ اگر ایسا ہے تو، میں جوناتھن کے اعزاز میں اس پر کچھ مہربانی کرنا چاہوں گا۔" اور اس نے ساؤل کے خاندان کے آخری زندہ بچ جانے والے فرد کی تلاش کی، اندر لے لیا اور اس کی دیکھ بھال کی۔

دوسری کہانی 2 سموئیل 18 میں ہے، جہاں داؤدکے پیارے لیکن نافرمان بیٹے ابی سلوم نے اپنے باپ کی بادشاہی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ اگر داؤد بادشاہ نوجوانی والی روش اپناتا تو فوج کو بلا کر اس بغاوت کو ختم کر دیتا پھر چاہے وہ اس کا اپنا بیٹا ہی کیوں نہ ہوتا۔ مگربوڑھے بادشاہ داؤد نے حکم دیا کہ کو ابی سلوم پر حملہ نہ کرنا مگر پھر بھی وہ مارا گیا، تو سخت ماتم کیا: "اے میرے بیٹے ابی سلوم، میرے پیارے، پیارے بیٹے ابی سلوم! تیرے بجائے میں مر جاتا ۔اے ابی سلوم، میرے پیارے، پیارے بیٹے۔یہ دونوں واقعات داؤد بادشاہ کی زندگی کے تحمل کی عمدہ مثالیں ہیں۔

 میں بھی داؤدکی طرح بننا چاہتا ہوں، خدا کے اپنے دل کے مطابق ایک شخص، لیکن میں داؤدکی طرح بھٹکنا نہیں چاہتا۔ اگر میں بھٹک جاتا ہوں تو مجھے خوشی ہے کہ خدا مجھے واپس لانے کے لیے موجود ہے۔

اے خدا امن کے بانی میری مدد کریں کہ میں ساری زندگی اس محبت کے ساتھ وفادار رہوں جو میں اب آپ کے لیے رکھتا ہوں ۔ میں جانتا ہوں کہ میں کبھی کبھی بھٹک جاتا ہوں۔ مجھے نہ بھٹکنے میں مدد کریں جس سے مجھے یا دوسروں کو تکلیف پہنچے، اور جب میں بھٹک جاؤں، تو مجھے معاف کرنے، مجھے بحال کرنے، اور اپنے پیارے بندے کے طور پر مجھے ایک نیا دل اور ایک نئی شروعات دیں تاکہ میں شکرگزار دل کے ساتھ ہمیشہ آپ کا بنا رہوں۔آمین

کوئی تبصرے نہیں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.